جمعرات، 12 مارچ، 2015

کیا مسیحیوں پر قرآن نے لعنت کی ہے...؟؟

مسیحیوں کی پوسٹ پر کیا گیا ایک کمنٹ افادے کے لیے پیشِ خدمت ہے.
قرآن نے مسیحیوں پر لعنت نہیں کی بلکہ جب مسیحی حضرت محمد ﷺ کے دربار میں وفد بنا کر آئے وہاں آپ ﷺ سے مناظرہ کیا جب آپ ان کے سب سوالوں کے جوابات دے چکے ، مسیحی علما تب بھی نہیں مانے تب خدا نے فیصلہ فرمایا کہ اگر تم دلیل سے نہیں مانتےتو خود میدان میں آجاؤ اور محمد ﷺ بھی اپنی اولاد کو لے کر میدان میں آتے ہیں ، یہاں آکر دعا کرتے ہیں کہ ہم میں سے جو جھوٹا ہو اس پر خدا کی لعنت ہو ،،،،
آیت یہ ہے۔۔۔
﴿فَمَنْ حَاۗجَّكَ فِيْهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَكَ مِنَ الْعِلْمِ فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَاۗءَنَا وَاَبْنَاۗءَكُمْ وَنِسَاۗءَنَا وَنِسَاۗءَكُمْ وَاَنْفُسَنَا وَاَنْفُسَكُمْ ۣ ثُمَّ نَبْتَهِلْ فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اللّٰهِ عَلَي الْكٰذِبِيْنَ 61؀﴾ ( آل عمران)
ترجمہ: ''پھر اگر کوئی شخص علم (وحی)آجانے کے بعد اس بارے میں جھگڑا کرے تو آپ اسے کہیے :آؤ ہم اور تم اپنے اپنے بچوں کو اور بیویوں کو بلالیں اور خود بھی حاضر ہوکر اللہ سے گڑ گڑا کر دعا کریں کہ ''جو جھوٹا ہو اس پر اللہ کی لعنت ہو ۔''
یہ ایک چیلنج تھا ۔ اگر مسیحی سچے تھے تو انہیں یہ چیلنج قبول کرلینا چاہیے تھا جب کہ وہ ڈر کر پیچھے ہٹ گئے ۔۔۔ محمد سچے تھے تبھی اپنی اولاد کو لے کر میدان میں کھڑے رہے۔۔۔
اس آیت سے کہاں مسیحیوں پر لعنت ثابت ہے....
لعنت تو جھوٹوں پر تھی جو وہ تمہارے پادریوں نے اس وقت چیلنج ٹھکرا کر خود کو ثابت کردیا...

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

عہدے اور امارت طلب کرنے کا فتنہ

 تحریر: محمد مبشر بدر فی زمانہ عہدے اور امارت کی چاہت اور محبت نے ہر طبقے میں بڑی سطح پر تباہی مچا رکھی ہے خاص طور مذہبی طبقات میں یہ کھنچاؤ...