اتوار، 18 اگست، 2019

کیا پاکستان میں قادیانی مظلوم ہیں؟


(ایک عرب قادیانی کی پوسٹ کا جواب)
بقلم :مفتی محمد مبشر بدر

ایک عرب قادیانی غنیم رواح الاطوری نے پوسٹ لگائی کہ پاکستان میں قادیانیوں پر ظلم کیا جاتا ہے اور ان کے گھروں، دوکانوں ، مساجد اور املاک کو جلایا جاتا ہے۔ ہزاروں قادیانیوں کو پاکستان میں قتل کر دیا گیا ، اس پر اس نے جمعیت علمائے اسلام، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور دیگر ختم نبوت کے لیے کام کرنے والی جماعتوں کو مخاطب کرکے مرزا مسرور علیہ ماعلیہ کا ویڈیو بیان پیش کیا جس میں وہ عذاب الیم کی پیشین گوئیاں کررہا ہے۔ اور پشاور میں ہوئی جمیعت علمائے اسلام کی ریلی کا ذکر کیا جس میں قائد جمیعت نے قادیانی مسئلہ اٹھایا، اس نے عالم مجلس تحفظ ختم نبوت پر الزام جڑا کہ جتنے قادیانی اب تک پاکستان میں مارے گئے ہیں ( حالانکہ یہ جھوٹ ہے) ان کا اصل محرک یہ مجلس ہے، اس نے کافی غم و غصے کا اظہار کیا۔ آپ اس کی عربی عبارت پڑہیں۔

الى كل المعارضين للجماعة الإسلامية الأحمدية ونخص بالذكر ما يسمى بجمعية ختم النبوة وما يسمى بجمعية علماء الإسلام في باكستان الذين جمعوا بالأمس حشودا سمّوها بالمليونية في شوارع وساحات مدينة بيشاور الباكستانية، وألقوا خطابات التكفير والتحريض العدواني ضد الجماعة الإسلامية الأحمدية، وهم المسؤل الأول عن قتل واغتيال المئات من أفراد الجماعة الإسلامية الأحمدية في السنوات الماضية في باكستان، وحرق وتدمير محلاتهم ومنازلهم، بالإضافة إلى تدمير بعض من مساجد الجماعة، وبمباركة ودعم السلطات الباكستانية. إلى كل هؤلاء نقدم مقاطع من خطابات سيدنا أمير المؤمنين حضرة ميرزا مسرور أحمد أيده الله تعالى بنصره العزيز الخليفة الخامس للإمام المهدي والمسيح الموعود عليه السلام.

اس پر اسے یہ جواب دیا:



لما قال نبینا محمد ﷺ انا خاتم النبیین لا نبی بعدی فلایجوز لشخص ما ان یدعی النبوۃ بعد نبوۃ محمد ﷺ۔ من اعتقد ان یاتی نبی بعد سیدنا محمد ﷺ فقد کفر بما نزل علی محمد ﷺ فقد قال النبی ﷺ انا عاقب یعنی لا نبی بعدہ و لا رسول بعدہ۔ فقد افتیٰ جمیع علماء الامۃ المسلمۃ بان القادیانیین کافرون بالاجماع حتیٰ یتوبوا۔ ما قتل ای قادیانی فی الباکستان بل ہم محفوظ انفسہم و املاکہم۔ لوکان معک الحق لما بقی بیت واحد لہم فی الباکستان مع انہم کثیرون، و لہم ریاسۃ مستقلۃ فی بنجاب اقلیم باکستان۔ الباکستانیون  یطالبون من القادیانیین ان یسلموا قرار بارلیمان الباکستانی بانہم غیر مسلمین لان المیرزا غلام احمد القادیانی قد افتیٰ علیٰ کل من لم یسلم بنبوتہ فہو کافر و قال بتکفیر جمیع المسلمین الذین انکروا ادعاء المیرزا۔ فکیف نقول بانکم مسلمون۔

یعنی: "  جب نبی کریم حضرت محمد ﷺ نے فرمادیا کہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اس کے بعد کسی شخص کے لیے ہزگز جائز نہیں کہ وہ یہ عقیدہ رکھے کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد کوئی نبی آئے گا۔ اگر کسی نے ایسا عقیدہ رکھا اس نے حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کا انکار کیا۔ تمام علماء نے قادیانیوں کے کفر پر متفقہ فتویٰ دیا، تاوقتیکہ وہ توبہ تائب ہوکر اسلام قبول نہیں کرلیتے۔پاکستانی پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول کرکے آپ کو بھی قادیانیوں کو کافر سمجھ کر توبہ کرنا چاہیے۔ پاکستانی مسلمان ، قادیانیوں سے صرف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم کرلیں۔آپ نے پاکستان میں ہزاروں قادیانیوں کے قتل کی بات کی یہ جھوٹ ہے۔

قادیانیوں کی جان اور مال پاکستان میں محفوظ ہے اگر آپ کی بات سچ ہوتی تو ایک گھر بھی قادیانیوں کا باقی نہ ہوتا جب کہ یہ لوگ بڑی مقدار میں پاکستان میں رہ رہے ہیں۔بلکہ انہوں نے تو صوبہ پنجاب میں ایک الگ ریاست تک قائم کی ہوئی ہے۔ مرزے غلام احمد علیہ ما علیہ نے ان تمام مسلمانوں کے کفر کا فتویٰ جاری کیا جنہوں نے مرزا کے جھوٹے دعوے کو مسترد کردیا تو پھر ہم قادیانیوں کو مسلمان کیسے مانیں جن کے نزدیک ہم خود کافر ہیں۔"
اس نے اپنی پوسٹ پر میرا کمنٹ ڈیلیٹ کردیا اور پاکستان میں ہوئے قادیانیوں پر فرضی مظالم کے لنکس نکال کرپیسٹ کردیے۔ اس پر میں نے اسے جواب دیا:

ھٰذا کلہ کذب۔ قد اکد فی البرلیمان الباکستانی بان القادنیین غیر مسلمین بعد مناقشۃ طویلۃ بین میرزا ناصر القادیانی و فضیلۃ الشیخ المفتی محمد محمود رحمہ اللہ حول قضیۃ القادیانیۃ حتیٰ انہزم وکیل القادیانیۃ فی الدلائل لما سئلہ مفتی محمد محمود رحمہ اللہ امام اعضاء البرلیمان ما ھو اعتقادکم عن المسلمین الذٰین ینکرون ادعاء میرزا غلام احمد القادیانی قال میرزا ناصر وکیل القادیانیۃ انہم کلہم کفار۔ فقد حصل علی الجواب فکتبت الھزیمۃ لہم فی البرلیمان و المحکمۃ العلیاء، انا اریکم صورکم فی المرآۃ ان شاء اللہ فتبین لکم انکم کاذبون حتماً۔ لقد حذفت تعليقي هذه هي حجة هزيمتك۔ الروابط التي قدمتها هي دعاية للقاديانيين۔
ما افتیٰ العلماء المسلمون بقتل القادیانیین، انما منعوا العامۃ و الخاصۃ عن التعرض لدینہم، و مالہم و انفسہم، حتیٰ لو قام احد بالتعرض و التصدی لعرض القادیانیۃ و انفسہم فالعلماء بریئون عنہ۔ ارنی ایّ فتویٰ فی قتل القادیانیۃ ان کنت صادقا فی دعواک، قد خاضنا معركة قانونية معك لا معرکۃ دامیۃ وان دعانا زمان الی المحاربۃ فلن نتسلل الیٰ وراءنا۔ ان شاء اللہ

یعنی یہ سب جھوٹ اور پروپیگنڈا ہے پاکستانی پارلیمنٹ میں مرزا ناصر قادیانی اور مفتی محمود رحمہ اللہ کے درمیان قادیانی مسئلے پر ایک طویل بحث ہوئی حتیٰ کہ قادیانی وکیل شکست سے دو چار ہوا۔ جب مفتی محمود نے ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پوچھا کہ جو مسلمان مرزا قادیانی کے دعوائے نبوت کو نہیں مانتے ان کے بارے تمہارا کیا نظریہ ہے اس نے کہا وہ کافر ہیں۔ اسے جواب مل گیا کہ جب تم مسلمانوں کو کافر کہتے ہو تو تم خود غیر مسلم کیون نہیں؟؟

پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں قادیانیوں کی شکست لکھ دی گئی۔ ان شاء اللہ میں تمہیں تمہارا چہرہ آئینے میں دکھاؤں گا یہاں تک کہ تمہارے سامنے تمہارا جھوٹ کھل جائے۔ آپ نے میرا کمنٹ ڈیلیٹ کیا یہ تمہاری شکست کی بڑی دلیل ہے۔ ہم نے تم سے قانونی جنگ لڑی ہے جس میں ہمیں فتح ہوئی علماء کرام نے قادیانیوں کے جان مال اور عزت سے تعرض کرنے کا فتویٰ نہیں دیا کوئی ایک فتویٰ دکھا دو۔ اگر وقت نے ہمیں تمہارے ساتھ میدان جنگ میں پکارا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ان شاء اللہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

جمع بین الصلاتین یعنی دو نمازوں کو ایک وقت میں پڑھنے کا حکم

بقلم: مفتی محمد مبشر بدر شریعت میں نماز اپنے وقت مقرر پر فرض کی ہے  اپنے وقت سے قبل اس کی ادائیگی جائز نہیں۔ چنانچہ دخول وقت کے ساتھ ہی نم...